ٹاپک 9:بحثیت مشن ورکر اللہ کی رضا میں راضی رہتے ہوئے ذمہ داری

ورکرز ری فریشنگ ٹرینگ

ٹاپک:بحثیت مشن ورکر اللہ کی رضا میں راضی رہتے ہوے ذمہ داری کا احساس

جب ھم اپنے ہر عمل کا تعلق الله سے جوڑ کر اسے الله کی مرضی کے مطابق کرنے کی کوشش, الله کو راضی کرنے کے لیے کرنے لگتے ہیں تو اس سے الله کی رضا حاصل ھوتی ھے- کیوں کہ تب ھم اپنے ہر معاملے کو الله کی طرف سے سمجھ کر اسے بہترین انداز میں نبھاتے ہیں تو وہ عمل, معاملہ یا معمول ھمارے لیے الله کی رضا کو حاصل کرنے کا سبب بن جاتا ھے-

الله کی رضا میں راضی رہنا تب ممکن ھے جب ھمارے اندر الله کا احساس اور یقین پختہ ھو- اس احساس اور یقین کے ھونے پر ہی ھم کسی بھی معاملے میں الله کی رضا میں راضی ھوتے ہیں- چاہے بظاہر ھم اس میں بہتری یا بھلائی دیکھ سکیں یا نہیں- مگر اس کے باوجود دل کا ایمان ھو کہ الله ھمارے لیے کبھی بہترین کے سوا نہیں کرتا اور اس کا کوئی کام حکمت سے خالی نہیں ھوتا- یہ تو ھو سکتا ھے کہ ھم اس حکمت کو سمجھنے یا دیکھ سکنے کی طاقت نہ رکھتے ھوں مگر الله کی طرف سے ہر فیصلے اور معاملے میں حکمت اور بھلائی ضرور ھوتی ھے- اور اس پوشیدہ بھلائی اور بہتری پر دل سے ایمان رکھنا ھمیں الله سے شکوہ کرنے سے بچاتا اور رضا پر کھڑا رکھتا ھے-
اور رضا اور تسلیم کی بہترین مثال پیارے آقا ء دو عالم حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات مبارکہ ، پنجتن پاک،آل نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم، صحابہ کرامؓ تابعین و تبع تابعین اور اولیاء کرام ہیں۔جنھوں نے کتنی ہی مشکلات سے گزر کر اللہ۔کی رضا پانے کا سفر طے کیا ہے۔اور اپنی زندگیوں کو اللہ کی رضا ،پسند کے مطابق ڈھالا۔
تسلیم اور رضا کی مثال ءعظیم امام عالی مقامؑ جنھوں نے میدان کربلا میں حق کی سربلندی کے لیے ، اپنا سب کچھ قربان کر دیا۔
حضرت امام حسینؑ اللہ کے تابع رہتے ہوئے اپنا سب لگا دیا۔بے مثل اور بے نظیر قربانی دی۔

اللہ کے خاص کرم اور عطا سے امام عالی مقام حضرت امام۔حسینؑ کے حق کے علم کی سربلندی کے مشن کو آگے بڑھانے کے لیے ہمیں چن لیا گیا ہوا ہے۔
اللہ نے اس نوکری کے چنا تو یہ نوکری بھی قربت اور رضا کی چاہ میں کرتے جانا ہے۔خالص ہو کر اپنی ذمہ داری نبھانی ہے۔

اپنا جائزہ لے کر بتائیں ۔۔۔۔

سوال ١
حضرت امام حسینؑ نے کربلا میں۔کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا اور ہمیں تسلیم اوررضا کا عظیم درس دیا۔کیا ہم بھی انہیں احساسات کو اندر لا کر ان کی پیروی کی کوشش میں ہر لمحہ صبر و رضا کو تھامے ہوئے ہیں؟اور قوت ایمانی سےحق اور باطل کی پہچان کر کے اس کے آگے ڈٹے رہتے ہیں؟

۔3پوائنٹس میں بتائیں کہ زندگی کے کن معاملات میں صبر و رضا ۔۔کے احساس سے گزرتے ہیں

سوال٢

بحثیت مشن ورکر پیارے آقا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور امام عالی مقامؑ کی پیروی میں اپنی ذات سے بالا تر ہو کر بےغرض و بے لوث ہو کر امت کی فلاح اور بہتری کو اپنی زندگی کا مقصد بنا کر اپنی ذمہ داری نبھا رہے ہیں؟

 پوانئٹس میں بتائیں کہ ذمہ داری کتنے % نبھا رہے ہیں۔اور آپ کو اتنے % ہونے کا کیسے احساس ہوتا ہے۔۔

دوسرا ذمہ داری نبھانے میں۔کہاں کمی لگتی ہے واضح بتائیں۔۔؟

جذبے سلامت😊💪🏼


Warning: count(): Parameter must be an array or an object that implements Countable in /home/bano/public_html/working/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 399

Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.