دل بھر آنے کی وجوحات

حق کی شمع

دل بھر آنے کی وجوہات

ہمیشہ اپنے آنسوؤں کی حقیقت کو پہچاننا چاہیئے۔ ہمارے آنسو بھی نا کسی وجہ سے نکلتے ہوتے ہیں۔ اُن کے پیچھے کُچھ حقیقت ہوتی ہے اُن آنسوؤں کی۔ کبھی وہ آنسو مظلومیت میں نکلتے ہیں، کبھی شکر میں نکلتے ہیں، کبھی اللہﷻ‎ کی محبت میں نکلتے ہیں، کبھی خوف سے نکلتے ہیں، کبھی ہم خود کو بہت گرا ہوا سمجھتے ہیں تُو وُہ آنسو نکلتے ہیں۔ تُو یہ چیزیں ہمارے اندر کی مُختلف حالتیں ہوتی ہیں۔ جس کے نتیجے میں ہمارے آنسو نکل آتے ہیں کبھی بھی آنسُو ایسے نہیں ہوتے کہ ابھی بیٹھے بیٹھے کوئ رو لے۔ کوئی چیز اُس کے دل پر اُس کی روح پر ایسی گزر جاتی ہے کہ اِس کے آنسو نکل آتے ہیں۔ کوئی بات اُسکے دل کو ایسے چُھو جاتی ہے جس سے اس کے آنسو نکلتے ہیں۔ تو ہمیشہ اپنے آنسوؤں کی بھی حقیقت کو پہچانو ں کہ یہ آنسو کیوں نکلے…؟؟؟
ہمیں اپنی زندگی کے ہر مُعاملے میں اپنا رستہ دیکھنا ہوتا ہے تو یہاں پر بھی اپنے آنسوؤں کی وجہ پر غور کرو کہ وہ آنسو مظلومیت میں آتے ہیں کسی سے محبت کی نظر لینے کیلیئے آتے ہیں..؟؟ کسی سے توقع کی صُورت میں آتے ہیں..؟
توقع ٹوٹنے سے آتے ہیں۔ اپنی ذات کے ٹوٹنے سے بھی آنسو آتے ہیں۔۔
ہمارا اپنا اندر ٹوٹتا ہے تو، بھی ہمیں درد لگتا ہے، اور ہمارے آنسو آ جاتے ہیں،، ہمیں کسی کی بات سے تکلیف ہوتی ہے تُو بھی آنسو آتے ہیں۔ تو آپ ہمیشہ یہ جو آپ کو لگتا ہے کہ بس کوئی بہانہ ہو اور میں رو پڑوں۔ تُو اپنے آنسوؤں کی وجہ کو ڈُھونڈو تو، آپکو بہت سی چیزیں سمجھ آجائیں گی اپنی غلطیاں سامنے آ جائیں گی۔ اللہﷻ ‎ پہ یقین کے حوالے سے بہت ساری چیزیں کُھل کر سامنے آ جائیں گی۔ کہاں اللہ کو بُھول رہے ہیں..؟
وہ سمجھ آ جائےگی آنسوؤں کی وجہ صرف ایک یہ نہیں کہ اچھا جی مجھے رونا آگیا ،مجھے درد لگا، آنسو کے پیچھے بہت سی وجوہات ہوتی ہیں اور ان وجوہات کے پیچھے بہت بڑی کہانی ہوتی ہے جس کی جڑ میں ہماری کوئی نا کوئی اچھی خُوبی، یا ذات یا ہماری کوئی ذات کی خرابی یا ہمارے ایمان اور یقین کی کمزوری پڑی ہوتی ہے اور ہم کبھی بھی ان آنسوؤں کی اُس گہرائی میں بھی نہیں جاتے جو آنکھ کے کٹورے سے باہر نکلتے ہیں۔ وہ اندر کیا کہانی لے کر پڑے ہیں؟.. اُنکی اصل وجہ کیا ہے؟،، اور انکی بُنیاد کہاں ہے؟ جہاں سے وہ نکل رہے ہیں۔
اس وجہ کو جاننے کی کوشش ضرور کرنی چاہیے۔جتنی بڑی سچائی کو دل میں محسوس کر کے دل بھر آئے گا اتنے ہی قیمتی آنسو ہوں گے۔

*فریدہ*


Warning: count(): Parameter must be an array or an object that implements Countable in /home/bano/public_html/working/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 399

Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.