کیا وہم اور وسوسے ہی اندیشے ہوتے ہیں؟؟؟

حق کی شمع
کیا وہم اور وسوسے ہی اندیشے ہوتے ہیں؟؟؟

وہم اور وسوسے ہی اندیشے ہوتے ہیں۔
یہ جو ہمارے اندر وہم پڑ جاتا ہے اور ہمارے اندر ایک وسوسہ بیدار ہوتا ہے۔ یہی اصل میں اندیشہ ہے جو ہمارے اندر منفی اندازِ فکر کی صورت میں احساس بیدار کرتا ہے۔

وہم اور اندیشہ کبھی بھی مثبت نہیں ہوتا۔
یہ کبھی بھی بھلائی، اچھائی، یقین اور مضبوط ایمان پر کھڑا نہیں کرتا۔
ہمیشہ وہم اور وسوسہ آپ کو بوکھلا دینے والے احساس دے گا۔
ایسے دکھائے گا کہ زمین پاٶں کے نیچے سے سرک رہی ہے۔ آپ کو دکھائے گا کہ آپ کا کوئی سہارا نہیں رہا۔۔ ہائے آپ کا کیا بنے گا ۔۔۔۔کیا کرو گے ۔۔۔۔اب آپ کے لئے تو یہ بھی نہیں ہے وہ بھی نہیں ہے۔۔۔

ایک بند راستہ دکھاتا ہے۔۔۔۔ وہم اور وسوسہ بند گلی میں جا کر کھڑا کر دیتا ہے۔

اللہ ہمیں وسوسوں اور اندیشوں سے بچا کر حق راہ پر آگے بڑھنے کی توفیق دے آمین۔


Warning: count(): Parameter must be an array or an object that implements Countable in /home/bano/public_html/working/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 399

Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.