اللہ کا پیار

حق کی شمع

اللہ کا پیار
اللہ کا اپنے بندے سے بیش بہا پیار ہے۔ اس پیار کی مختلف صورتیں ہیں ۔اس کا پیار آپ اتنا زیادہ محسوس کریں گے جتنا اس کا اندر پختگی سے احساس اترا ہو گا۔آپ جب بھی اللہ‎ کے ساتھ مضبوط رابطے میں ہونگے ذراسی غلطی پر بھی آپ کہو گے اللہ کو اپنے بندے سےاتنا پیار ہے وہ کہتا ہے میں ستر ماؤں سے بڑھ کر محبت کرتا ہوں۔ یہ پیار ہمیں اس غلطی کو کرنے سے بچا لیتا ہے۔
ایک عام احساس جو ہمیں لگتا ہے کہ اللہ‎ محبت کرتا ہے پھل فروٹ آجائے گا، پیسا آجائے گا، اولاد مل جائے گی، کوٹھی ، بنگلہ ، گاڈی ، بینک بیلنس ، رزق کی فراوانی ہوگئ، صحت مل گئی یہ بھی اللہ‎ کی محبت ہے۔ اور اللہ‎ ایسے بھی محبت کرتا ہے۔
ہمارا اندر اس وقت میں جو عمل کی جگہ ہے اس کے پیار سے کبھی دعا کرلی کھبی اس کے کسی بندے سے جا کرپیار سے نرمی سے بات کر لوں میں اس سے ذرا اہمیت دوں میں اس کو ایسے کروں اب یہ سارا کچھ کرکے ہمارا وہ دل سکون میں آتا ہے۔ اب اندر سے اس پیار سے زنگ اتر جاتا ہے اور یہ اللہ‎ کی محبت ہے۔ ہم نے اللہ‎ کی محبت کو اپنے عقل کے سانچے سے چھوٹا سا کر لیا اب ہم جیسی محبت دیتے ہیں ہمیں یہی لگتا ہے اور جیسی لیتے ہیں۔ ہمیں ان محبتوں کے احساس اللہ‎ والوں نے دیے اولیاء کرام کی کتابیں اٹھا لو , صحابہ کرام کی کتابیں اٹھا لو ان کا دل اتنا اللہ‎ کے ساتھ کنکشن میں جڑا ہوا وہ اتنے بڑے ایریا میں سے اللہ‎ کی محبت کو کور کر لاتے ہیں یہ بھی اللہ‎ کا پیار ہے۔
یہ جو غلطی پر اندر گھٹن اور ندامت ہوتی ہے اور سکون نہیں آتا یہ بھی اللہ‎ کا پیار ہے۔ اصل میں وہ مجھے اس میں سے گزار کرمیرا کھاتا کلیر کرنا چاہ رہا تھا۔اب اگر کوئی اور غلطی کا احساس دلانا چاہے تو اس طرح اندر احساس نہیں آئے گا جو
گھٹن کی وجہ سے پریشر سہہ کر اندر ندامت کا احساس بنے گا کہ ہائے میں اس غلطی پر کیا کروں ، ہائے میں کہاں جاوُں۔ اب یہ اللہ کا پیار ہے اس کا۔ وہ کہتا ہے یہیں پر تیرا کھاتا کلیر ہو یہی پر پیپر گندا نہ ہوجاے۔

ایک پوزیشن ہولڈر بچہ آتا ہے نہ پیپر دے کر وہ روتا بیٹھا ہے پریشان ہے کہ میرا ایک سوال غلط ہوگیا تھا۔ اور نارمل بچہ ہم لوگوں جیسا وہ کہے گا پاسنگ مارکس سے اتنے اوپر نمبر آجائیں گے وہ اسی میں خوش ہونگے۔ اور کوئی ہوگا وہ کہے گا میرا تو سوال ایک غلط ہوگیا ہے میرا تو آج پیپر اچھا نہیں ہو۔ اب انکا لیول اور ہے نہ وہ اور نظر رکھتے ہیں دیکھا جائے تو وہ دنیا میں کامیابی بھی ایسی پاتے ہیں تعلیمی طور پر آگے بھی بڑھتے ہیں۔
اب یہاں اسی مثال سے دیکھیں کس طرح غلطی ہوگئی ہماری تو نمازین قضا ہیں ، قرآن نہیں پڑھا اسی طرح جھوٹ بول دیے اسی طرح غیبت کرلی ہے اسی طرح ہم نے تو اندر وہ لگن نہیں لگی ہے اب جس کویہ لگن لگ جائے تو پھر ہر لمحہ نفس کی جنگ، ہر لمحہ خود کو پکڑنا، ہر لمحہ خود کو کٹہرے میں پیش کیے رکھنا۔کہ اب میرا کیا بنے گا اب میرا اللہ مجھے معاف کردے تو یہی اصل قیمتی احساس ہے۔ جو اللہ کے پیار اس کے ساتھ سے عطا ہو جاتا ہے۔

*فریدہ*


Warning: count(): Parameter must be an array or an object that implements Countable in /home/bano/public_html/working/wp-includes/class-wp-comment-query.php on line 399

Comments are closed, but trackbacks and pingbacks are open.