حق کی شمع اللہ کے راضی ہونے کا احساس   ہمیں یہ کسی سے پوچھنے کی ضرورت نہیں ہوتی کہ اللہ ہم سے راضی ہے یا نہیں.  تم اپنے دل سے پوچھ لیا کرو کہ تمہارا دل کتنا راضی ہے۔ اللہ کے دیے گئے سیٹ اپ پر،  دیے گئے حالات پر، جس طرح سے اللہ نے زندگی میں سیٹ اپ دیئے ہیں ان پر ہم کتنے راضی ہیں، اتنا ہی اللہ ہم سے راضی ہے۔ تو یہ تو بہت آسان نسخہ ہے۔آپ دیکھیں کہ آپ کو جو کچھ زندگی میں دیا گیا ہے، مثلًا آپ کی جسامت ، شکل ،تعلیمی صلاحیتیں، گھر، بچے، رشتے ناتے،Read More →

حق کی شمع دنیاوی پریشانیاں اور آزمائش جو بھی ہماری دنیا کی پریشانیاں اور مشکلات ہوتی ہیں وہ اگر ہمیں اللہ سے قریب کر دیتی ہیں تو وہ ہمارے لیے آزمائش ہوتی ہیں۔ اور جو بھی ہماری تکلیف ، پریشانی، مصیبت، جو ہمیں اللہ سے قریب نہیں کرتی اور ہم شکوے شکایت میں چلے جاتے ہیں تو وہ سزا ہوتی ہے۔ وہ پریشانی سزا بن گئی کیو نکہ وہ ہیمں شکوے میں لے گئی شکایت میں لے گئی۔ اور اگر جو بھی پریشانی آتی ہے یا مسئلہ ہوتا ہے اس میں ہم اللہ کا یقین پکڑ لیتے ہیں۔ اللہ کے سامنے جھکتے ہیں۔ اس کےRead More →

حق کی شمع اللہ بہترین سہارا دنیاوی سہارے ہمیں بظاہر سامنے نظر آرہے ہوتے ہیں انکی قوت و طاقت ہمیں سامنے نظر آ رہی ہوتی ہے۔ اب ہم آنکھ سے دیکھی ہوئی چیز کا یقین کرتے ہیں، جبکہ اللہ ہمارے دلوں میں یقین کی صورت اترا ہوتا ہے۔ دل کی آنکھ اللہ کے یقین پر اسکو دیکھ رہی ہوتی ہے۔ کہ بن دیکھی رسی کو تھامنا بن دیکھے اللہ پر یقین کرنا اور بن دیکھی جنت اور بن دیکھی دوزخ بن دیکھا محشر۔ یہ جو ہمارا قیامت پر یقین ہے جنت دوزخ پر یقین ہے اللہ پر یقین ہے اگر دیکھا جائے تو ہم نےRead More →

حق کی شمع فکر اور کوشش • فکر اور کوشش یہ دو الگ الگ باتیں ہیں ۔فکر اور کوشش ایک چیز نہیں ہیں۔ فکر ایک اندر بیدار ہونے والا احساس ہے۔ مثلا اگر منفی اندازِ فکر ہوتا ہے تو اس کے کچھ اثرات ہوتے ہیں۔ منفی اندازِ فکر ہماری طاقت اور قوت کو صلب کرلیتا ہے۔ اندر سے کوشش پر اکساتا نہیں ہے۔ جب کہ مثبت اندازِ فکر ہماری سوئی ہوئی طاقت، جذبات احساسات اور ارادوں کو زندہ کر دیتا ہے۔ جو منفی اندازِ فکر ہے وہ ہاتھ پاٶں چھوڑ دیتا ہے۔ ناممکن دکھاتا ہے، ہر جگہ پر سوالیہ نشان دکھائے گا۔ ہر بات کےRead More →

حق کی شمع کیا وہم اور وسوسے ہی اندیشے ہوتے ہیں؟؟؟ وہم اور وسوسے ہی اندیشے ہوتے ہیں۔ یہ جو ہمارے اندر وہم پڑ جاتا ہے اور ہمارے اندر ایک وسوسہ بیدار ہوتا ہے۔ یہی اصل میں اندیشہ ہے جو ہمارے اندر منفی اندازِ فکر کی صورت میں احساس بیدار کرتا ہے۔ وہم اور اندیشہ کبھی بھی مثبت نہیں ہوتا۔ یہ کبھی بھی بھلائی، اچھائی، یقین اور مضبوط ایمان پر کھڑا نہیں کرتا۔ ہمیشہ وہم اور وسوسہ آپ کو بوکھلا دینے والے احساس دے گا۔ ایسے دکھائے گا کہ زمین پاٶں کے نیچے سے سرک رہی ہے۔ آپ کو دکھائے گا کہ آپ کا کوئیRead More →

حق کی شمع اللہ ایک ہے اِنَّمَاۤ اِلٰـہُکُمُ اللّٰہُ الَّذِیۡ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ؕ وَسِعَ کُلَّ شَیۡءٍ عِلۡمًا سورہ طہٰ آیت # ٩٨ ترجمہ اصل بات یہی ہے کہ تم سب کا معبود برحق صرف اللہ ہی ہے اس کے سوا کوئی پرستش کے قابل نہیں ۔ اس کا علم تمام چیزوں پر حاوی ہے ۔ اللہ ایک ہے معبودِ حقیقی صرف ایک ہے پرستش کے لائق صرف ایک ہے مالک اور ربِ کائنات اور ہمارا خالق صرف ایک ہے ہمارا وہ اللہ جس کا ذاتی اسم اللہ ہے ۔ باقی تمام اس کی صفات ہیں اسمِ ذات اللہ ہے یہ ازل سے اللہRead More →

حق کی شمع  محاسبہ نفس   محاسبہ جیسے حساب ہوتا ہے، حساب لیتے ہیں۔ دوسروں کا لیتے ہیں۔ ہم خود اپنا بھی حساب کر رہے ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس پیسے ہوتے ہیں تو ہم انکا بھی حساب کر رہے ہوتے ہیں۔ لکھ کر حساب بھی کر رہے ہوتے ہیں۔ گنتیاں بھی کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ کیا  ادھر لگایا۔ ادھر لگایا۔ یہ فضول لگا لیا۔ یہ صحیح لگا لیا۔ ہم  اپنا حساب کرتے ہیں ایسے ہی محاسبے کو حساب سے سمجھ لیں۔جو اپنے نفس سے لینا ہے۔   یہ وہ حساب جو حساب کے دن سے پہلے اپنا کیا جائے۔ حساب کا ایک  دن مقررRead More →

حق کی شمع اللہ کی عطا پر راضی رہنا اصّل رضا یہ ہے کہ اللہ کے ہر فیصلے پر جو وہ ہمارے لئے کرتا ہے اس پر راضی رہنا ۔ چاہے وہ ہمیں زیادہ عطا کر رہا ہے اور چاہے وہ ہمیں کم عطا کر رہا ہے اس وقت اس بات پر راضی رہنا کہ وہ ہم سے پیار کرتا ہے اور ہمارے لئے اس وقت یہ زیادہ بہتر ہے اور اگر کم عطا کر رہا ہے تو اس وقت میرے لئے کم ہی بہتر ہے ۔ ہمارا اس بات پر راضی رہنا کہ اللہ کا کیا گیا ہر فیصلہ میرے لئے بہترین ہے ۔Read More →

حق کی شمع اچھا گمان کسی بھی چیز کے برے نتیجے کے لئے ہم کیوں دماغی طور پر تیار ہیں۔ ہم اچھے گمان کیوں نہیں رکھتے ہم برے نتیجے کے لئے ہی کیوں اپنے آپ کو تیار رکھتے ہیں۔۔ برا ہو سکتا ہے یا برا ہو گا۔ اگر ہم اللہ پر یقین رکھنے والے ہیں اور ہمیں پتہ ہے کہ ایک طاقت اور قوت ہے جس کی قدرت میں تمام چیزیں ہیں اور اس کی طاقت اور قدرتوں کا عالم یہ ہے کہ وہ ہر شے پر قادر ہے۔ جب قدیر ہمارا رب ہے اور اس نے اپنے تک آنے کے دروازے بھی کھلے رکھےRead More →

حق کی شمع آزمائشوں پریشانیوں میں اللہ پر یقین  ہمارا یقین اللہ پر ہی ہے۔ لیکن حالات یقین کو کمزور کر دیتے ہیں۔ ہمای آزمائش تو انہی حالات کے ذریعے سے ہے۔ ایسے تو اگر ہم کہیں ہمارا یقین اللہ پر ہے، وہ تو ہر کسی کا یقین ہے۔ اچھے حالات میں، نارمل حالات میں ایک بہترین روٹین ہر چلتے ہوئے اللہ پر یقین ہے تو وہ تو کوئی ٹیسٹ اور آزمائش نہ ہوئی۔ زندگی جو آزمائش کا گھر کہی گئی ہے یہ تو ہماری زندگی کے بدلتے بدلتے ہوئے حالات سے ہی ہماری آزمائش ہوتی ہے۔ جو زندگی میں اتار چڑھاو ہوتے ہیں اصلRead More →