محاسبہ نفس
حق کی شمع محاسبہ نفس محاسبہ جیسے حساب ہوتا ہے، حساب لیتے ہیں۔ دوسروں کا لیتے ہیں۔ ہم خود اپنا بھی حساب کر رہے ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس پیسے ہوتے ہیں تو ہم انکا بھی حساب کر رہے ہوتے ہیں۔ لکھ کر حساب بھی کر رہے ہوتے ہیں۔ گنتیاں بھی کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ کیا ادھر لگایا۔ ادھر لگایا۔ یہ فضول لگا لیا۔ یہ صحیح لگا لیا۔ ہم اپنا حساب کرتے ہیں ایسے ہی محاسبے کو حساب سے سمجھ لیں۔جو اپنے نفس سے لینا ہے۔ یہ وہ حساب جو حساب کے دن سے پہلے اپنا کیا جائے۔ حساب کا ایک دن مقررRead More →