حق کی شمع  محاسبہ نفس   محاسبہ جیسے حساب ہوتا ہے، حساب لیتے ہیں۔ دوسروں کا لیتے ہیں۔ ہم خود اپنا بھی حساب کر رہے ہوتے ہیں۔ ہمارے پاس پیسے ہوتے ہیں تو ہم انکا بھی حساب کر رہے ہوتے ہیں۔ لکھ کر حساب بھی کر رہے ہوتے ہیں۔ گنتیاں بھی کر رہے ہوتے ہیں۔ یہ کیا  ادھر لگایا۔ ادھر لگایا۔ یہ فضول لگا لیا۔ یہ صحیح لگا لیا۔ ہم  اپنا حساب کرتے ہیں ایسے ہی محاسبے کو حساب سے سمجھ لیں۔جو اپنے نفس سے لینا ہے۔   یہ وہ حساب جو حساب کے دن سے پہلے اپنا کیا جائے۔ حساب کا ایک  دن مقررRead More →

حق کی شمع اللہ کی عطا پر راضی رہنا اصّل رضا یہ ہے کہ اللہ کے ہر فیصلے پر جو وہ ہمارے لئے کرتا ہے اس پر راضی رہنا ۔ چاہے وہ ہمیں زیادہ عطا کر رہا ہے اور چاہے وہ ہمیں کم عطا کر رہا ہے اس وقت اس بات پر راضی رہنا کہ وہ ہم سے پیار کرتا ہے اور ہمارے لئے اس وقت یہ زیادہ بہتر ہے اور اگر کم عطا کر رہا ہے تو اس وقت میرے لئے کم ہی بہتر ہے ۔ ہمارا اس بات پر راضی رہنا کہ اللہ کا کیا گیا ہر فیصلہ میرے لئے بہترین ہے ۔Read More →

حق کی شمع اچھا گمان کسی بھی چیز کے برے نتیجے کے لئے ہم کیوں دماغی طور پر تیار ہیں۔ ہم اچھے گمان کیوں نہیں رکھتے ہم برے نتیجے کے لئے ہی کیوں اپنے آپ کو تیار رکھتے ہیں۔۔ برا ہو سکتا ہے یا برا ہو گا۔ اگر ہم اللہ پر یقین رکھنے والے ہیں اور ہمیں پتہ ہے کہ ایک طاقت اور قوت ہے جس کی قدرت میں تمام چیزیں ہیں اور اس کی طاقت اور قدرتوں کا عالم یہ ہے کہ وہ ہر شے پر قادر ہے۔ جب قدیر ہمارا رب ہے اور اس نے اپنے تک آنے کے دروازے بھی کھلے رکھےRead More →

حق کی شمع آزمائشوں پریشانیوں میں اللہ پر یقین  ہمارا یقین اللہ پر ہی ہے۔ لیکن حالات یقین کو کمزور کر دیتے ہیں۔ ہمای آزمائش تو انہی حالات کے ذریعے سے ہے۔ ایسے تو اگر ہم کہیں ہمارا یقین اللہ پر ہے، وہ تو ہر کسی کا یقین ہے۔ اچھے حالات میں، نارمل حالات میں ایک بہترین روٹین ہر چلتے ہوئے اللہ پر یقین ہے تو وہ تو کوئی ٹیسٹ اور آزمائش نہ ہوئی۔ زندگی جو آزمائش کا گھر کہی گئی ہے یہ تو ہماری زندگی کے بدلتے بدلتے ہوئے حالات سے ہی ہماری آزمائش ہوتی ہے۔ جو زندگی میں اتار چڑھاو ہوتے ہیں اصلRead More →

حق کی شمع دنیا کی چاہتیں اور عا شق کا دھیان جیسے ہم دنیا میں رہ رہے ہیں۔ اب ہمارے سامنے دنیا ہے۔ ایک کسی بھی عام بندے کو آپ دیکھیں اور پھر سوچیں تو ہمیں بہت کچھ نظر آرہا ہوتا ہے؟ جیسے ایک مثال ہے کہ میں جہاں بیٹھی ہوں ۔ وہاں اردگرد کافی چیزیں نظر آئیں گی، اب ہم جہاں موجود ہیں ہمیں وہاں کی چاہتیں تو آئیں گی۔ جیسے فلاں چیز تو ایسے ہو جاتی، فلاں جگہ دیکھی تھی اچھی چیزیں،کمرہ ایسا ہوتا، گھر ایسا ہوتا، میں ایسی ہوتی، میرا لباس ایسا ہوتا اور اسی طرح جو ہمارا سرکل بڑھتا جاتا ہے۔Read More →

حق کی شمع دھیان لگا کر اپنے اندر کی حقیقت قبول کرنا ہمارے اندر بہت ساری چاہتیں اٹھتی ہیں جو ہمارا دھیان ہٹا دیتی ہیں۔ آپکو اگر کسی قسم کی چاہت آتی ہے۔ کہ کوئی کرتہ دیکھا یا کوئی جوتا دیکھا یا پھر زندگی کے لحاظ سے اندر کوئی چاہت آگئ۔۔ یہاں ایک گر کی بات یہ ہے کہ آپ ایک ایسے سیٹ اپ میں آجا ئیں جہاں آپ اُس کے دھیان میں توجہ دیں جو نا صرف آپکو بہت ساری چیزوں سے بچائے گا بلکہ آپ سے بہت ساری باتوں پر عمل کروائے گا یہ دنیا ہے، بےشک فانی ہے، دھوکہ ہے لیکن ہمRead More →

حق کی شمع عشق کی راہ پر اپنا آپ لگانا آپ اپنی اصلیت کو دیکھو اور اپنی حقیقت جاننے کی کوشش کریں۔ کہ بحثیت عاشق آپ عاشقوں کی پوری کلاس میں کس جگہ پر ہیں۔ مثال کے طور پر ہم دیکھیں تو ہم سلسلے والے ایک سیکشن ہے۔ اُس میں بھی پھر آگے سے اے سیکشن بن گیا اور پھر ٹاپر بچوں کا سیکشن۔ اِس کلاس میں ہونے کا احساس کا مزا آئے گا اور اندر ایک جذبہ جاگے گا کہ میں ایسا ریکارڈ بنا جاؤں کہ پھر میرے آگے پیچھے بھی کوئی نہ بنا سکے اور میرے آگے بھی کوئی نہ بنا سکے۔ ابRead More →

حق کی شمع اپنی حقیقت جان کر سٹیپ لینا جب آپکو دنیا لپیٹتی ہے عشق کی شدت میں کمی آتی ہے۔ جب آپ الرٹ رہ کر اِن پوائنٹس کو پکڑ لو گے۔۔ آپ کہو گے کہ میں کیا کروں کہ جو مجھے قرب کی راہ پر آگے لے جائے ، میں کیوں نہ یہاں کچھ مختلف اور منفرد کر جاؤں۔۔ یہ چیز خود بخود آپکی نظر دنیا سے دنیا کی چاہتوں سے ہٹا دے گی،آپ بچنے لگ جاؤ گے،آپکو بہت محنت نہیں کرنی پڑے گی ،آپکوبستر چھوڑنا مشکل نہیں لگے گا نماذ کے لیے،آپکو کسی کو حق بات کرنا مشکل نہیں لگے گا، صبر کرناRead More →

حق کی شمع عشق میں ٹیسٹ کے حوالے سے  مدد مانگنا ہم جب اپنے بیسک لیول سے شروع کرتے ہیں تو ہم کہتے ہیں اللہؔ آسانی کر دے ہم اِس آزمائش کے قابل نہیں ہیں ۔ ہم اِس میں کوشش کر رہے ہوتے ہیں مقابلہ کر رہے ہوتے ہیں. ہم کبھی بھی اس قابل نہیں ہوتے کہ ہم کہیں کہ اللہؔ ہمیں جس بھی آزمائش میں رکھتا ہے میں اُسکا آسان ہونا نہ مانگوں یا میں نہ ایسا کچھ مانگوں. ہم اصل میں تو کمزور ہی ہیں ۔ اب ہم یہاں بڑے بن کے بیٹھ جائیں کہ ہمارا عشق تو بہت مضبوط ہے اور میںRead More →

ذات کاخول ذات کا ایک خول ہوتا ہے۔ اس خول کے اندر بہت ساری چیزوں کو چھپایا ہوتا ہے جو ہم کہیں پر بھی شئیر نہیں کرتے۔ اہم بات یہ ہے کہ اپنے ذات کے خول کو ، ذات پہ پڑے ہوئے گند کو سامنے رکھتے ہوئے، انکو ایڈمٹ کرکے کہی پر بھی انکے لیے گائیڈنس نہیں لی ہوئی ہوتی۔ ہم نے جو ایک ذات اپنی بنائی ہوئی ہوتی ہے۔ اس کے اندر ہم نے اس انڈے کی طرح ایک خول بنا رکھا ہوا ہوتا ہے۔ اور اس میں جیسے یہ ذات کا چوزہ پل رہا ہوتا ہے۔ ایسی ہماری بہت ذات کےچوزے پل رہےRead More →